کمشنر میرپور ڈویژن چوہدری مختار حسین نے حالیہ بارشوں سے نئے سپل اور پنجاب میں بدترین سیلاب کی تباہ کاریوں کے خدشات و تخفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈویژن میرپور میں مون سون بارشوں کے سپل دریاؤں کی سیلابی صورت حال منگلا ڈیم میں پانی کی گنجائش اور متوقع سیلاب کی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ اور واپڈا کے افسران کا اجلاس اپنے آفس میں طلب کر کے صورت حال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر اجلاس میں ڈی آئی جی پولیس ڈاکٹر لیاقت حسین، ڈپٹی کمشنر یاسر ریاض، ایس ایس پی خرم اقبال، ایس سی شاہرات انعام الحق، ایس سی برقیات راجہ عمر حیات خان، ایکشن واپڈا عدنان عظیم، ڈویژنل ڈائریکٹر سکولوں نسواں منزہ کوکب، ڈویژنل ڈائریکٹر سکواش مردانہ سید تخلیق الزمان بخاری، اسسٹنٹ کمشنر راجہ زائد حسین، تحصیلدار میرپور چوہدری عمران یوسف، اسسٹنٹ کمشنر 1122 اور بم ڈسپوزل شہری دفاع نے شرکت کی۔ کمشنر میرپور ڈویزن چوہدری مختار حسین نے بارشوں کے نئے سپل اور منگلا ڈیم کی تازہ صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ 1242 لیول تک کسی بھی قسم کی رہاش رکھنے والوں کو فوری نقل مکانی کا کہا جائے اور آن کو محفوظ مقامات تک پہنچایا جائے۔اور 1242 سے 1250 لیول تک رہائش رکھنے والوں کو خبردار کیا جائے کہ وہ اپنی متبادل رہائش کا بندوبست کریں کیونکہ ہنگامی صورت حال میں منگلا ڈیم کا لیول 1242 سے 1250 تک کیا جا سکتا ہے۔کمشنر میرپور ڈویزن کا کہنا تھا کہ منگلا، کھڑی شریف، افضل پور اور بیلہ کہ رہائشی کو بھی ہائ الرٹ رکھا جائے۔شہریوں کو ندی نالوں سے دور رکھا جائے اور یہ بتایا کہ منگلا کھڑی کے 27 گاؤں جن میں 17 مکمل طور پر اور باقی جزوی طور پر خطرے میں ہیں اور متاثر ہو سکتے ہیں۔ آخر میں تمام اداروں کو ہنگامی صورت حال کے لیے ہائ الرٹ رہنے کا حکم دیا۔
